Warning: Undefined array key "accepted_args" in /home/u968055054/domains/tddurdu.com/public_html/wp-includes/class-wp-hook.php on line 441
رمضان المبارک کے متعلق سوالات و جوابات - tddurdu.com

رمضان المبارک کے متعلق سوالات و جوابات

رمضان المبارک کے متعلق سوالات و جوابات
team tdd urdu

رمضان المبارک کے متعلق سوالات و جوابات

رمضان المبارک کے متعلق سوالات و جوابات

سوال: منکرین خدا اور منکرین مذہب نے سوال کیا کہ اللہ تعالیٰ نے شیطان کو مہلت دی ہے تو پھر رمضان میں شیاطین کو کیوں باندھ دیا جاتا ہے..؟

کیا یہ وعدہ خلافی نہیں..؟

شیطان اپنے اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود فاتح ہے

جواب:

مفتی سید فصیح اللہ شاہ

پہلے ابلیس کی مہلت والی آیات ملاحظہ کریں

ابلیس نے قیامت تک مہلت مانگی

قَالَ أَنظِرْنِي إِلَى يَوْمِ يُبْعَثُونَ (سورۃ الاعراف: آیت: 14)

اُس نے کہا : ’’ مجھے اُس دن تک (زندہ رہنے کی) مہلت دیدے جس دن لوگوں کو قبروں سے زندہ کر کے اٹھایا جائے گا۔

اللہ تعالیٰ نے مہلت دے دی

قَالَ إِنَّكَ مِنَ المُنظَرِينَ (سورۃ الاعراف: آیت: 15)

اﷲ نے فرمایا : ’’ تجھے مہلت دے دی گئی

پھر ابلیس نے اپنے عزائم کا اظہار کیا

قَالَ فَبِمَآ اَغْوَيْتَنِيْ لَاَقْعُدَنَّ لَهُمْ صِرَاطَكَ الْمُسْتَقِيْمَ (سورۃ الاعراف: آیت: 16)

کہنے لگا : اب چونکہ تو نے مجھے گمراہ کیا ہے، اِس لئے میں (بھی) قسم کھاتا ہوں کہ اِن (انسانوں) کی گھات لگا کر تیرے سیدھے راستے پر بیٹھ رہوں گا۔

پہلی بات: یہ مہلت ابلیس نے مانگی تھی، تمام شیاطین نے نہیں

لہذا ابلیس تا قیامت زندہ رہے گا اس کی فوج شیاطین جن و انس میں زندگی و موت کا سلسلہ جاری و ساری ہے۔

دوسری بات: اللہ تعالیٰ نے کہیں یہ وعدہ نہیں فرمایا کہ ابلیس اور شیاطین کے مشن میں کہیں رکاوٹ نہیں آئے گی

یہ خود ساختہ نسبت ہے جو سائل اپنی طرف سے اپنی سمجھ کو اللہ تعالیٰ کا وعدہ قرار دے رہا ہے

اب رمضان المبارک والی حدیث ملاحظہ فرمائیں:

                                                              سید فصیح اللہ شاہ کی دوسری تحریر پڑھیں

وَیُصَیح اللہ شاہ کی دوسری تحریر پڑھیںفَّدُ فِیْہِ کُلُّ شَیْطَانٍ مَرِیدٍ

اور اس (رمضان) میں ہر شیطان مرید (سرکش شیطان) کو باندھ دیا جاتا ہے۔

(سنن النسائی: 2110، و مسند احمد 4/ 311، 312، واسنادہ حسن)

یہ حدیث مختلف اسناد اور مختلف الفاظ کے ساتھ مروی ہے

ان احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ مردۃ الشیاطین (سرکش شیطانوں) کو رمضان میں باندھ دیا جاتا ہے۔

کسی حدیث میں ابلیس کو باندھنے کا ذکر نہیں ہے اور اللہ تعالیٰ نے ابلیس کو مہلت دی تھی

جیسا کہ پہلے عرض کیا جا چکا کہ ابلیس کے مشن میں رکاوٹ نہ آنے کی مہلت کہیں نہیں دی گئی

اگر بالفرض (For the sake of argument ) مان بھی لیا جائے کہ ابلیس کے مشن میں رکاوٹ بھی نہ ہو

تو اس کا جواب یہ ہے کہ سرکار عوام کو ایک شہر سے دوسرے شہر تک روڈ بنا کر دیتی ہے سب کو کھلی اجازت ہوتی ہے کہ وہ روڈ پر چلیں آزادی سے سفر کریں

مگر

اس کے ساتھ جگہ جگہ پر چیک پوسٹ ہوتی ہے جہاں گاڑیوں کو رکنا پڑتا ہے

مگر دنیا بھر میں کہیں بھی ان چیک پوسٹوں کو آزادی کے منافی نہیں سمجھا جاتا۔

ایسے ہی ہر سال رمضان میں گیارہ مہینے کے بعد ایک چیک پوسٹ یعنی رمضان کا مہینہ آتاہے جہاں مجرموں کی بھیڑ کو روک دیا جاتا ہے۔ تاکہ عام لوگوں کو زیادہ سہولت مہیا ہو۔

آخری بات:

شیاطین کی فتح کا اعلان شیاطین ہی کر سکتے ہیں

حقیقت یہ ہے کہ ابھی تک حق و باطل کا یہ معرکہ جاری ہے اور تا قیامت جاری رہے گا دوران جنگ فتح کا اعلان کوئی عقلمند نہیں کرتا

فتح کس کی ہوگی؟ اس کا فیصلہ آخری دن ہوگا جو قیامت کا دن ہے

جبکہ کئی احادیث میں ہے کہ بعض انسانی گمراہیوں کا سن کر ابلیس ہنستا ہے خوش ہوتا ہے جبکہ اپنی فوج کی بعض ناکامیوں اور اہل ایمان کی عبادات اور توبہ کا سن کر ابلیس سر پیٹتا ہے۔

ہماری خوش نصیبی ہے کہ وقت سے پہلے فتح کا اعلان کرنے والے دانشور ابلیس کی فوج میں ہیں۔

اہل ایمان ایمانی فراست سے اصل معاملے کو سمجھتے ہیں اور ایمان و اسلام کی مقدور بھر محنت کرتے رہتے ہیں ایسے وسوسوں سے مایوس نہیں ہوتے۔

Share
Share
Share
Share
Share

More News and Articles