حادثے کا شکار ہونے والا ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر
حادثے کا شکار ہونے والا ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر تقریباً 30 سال پرانا Bell 212 تھا، جو 1994 میں تیار ہوا۔ یہ صرف بصری پرواز کے لئے تصدیق شدہ ہے اور اس میں 6 مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش موجود ہے۔
اس کی انجن طاقت کمزور ہے اور یہ پہاڑی علاقوں میں بھاری بوجھ کے ساتھ بلند پرواز نہیں کر سکتا۔ خاص طور پر اس وقت جب اس کے فریم کے دس ہزار سے زائد پرواز گھنٹے ہو چکے ہیں، اور نہ ہی اس میں ایویونکس کی صلاحیت ہے۔
اگر پائلٹ یا پرواز کے منصوبہ سازوں نے خراب موسم میں بغیر مناسب آلات کے یہ پرواز کی، تو یہ شدید غفلت ہے، جو غیر ارادی قتل کے مترادف ہے۔
امریکی محکمہ خاجہ کا بیان:
ایران نے صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے میں ہم سے مدد مانگی، لیکن ہم لاجسٹک وجوہات کی بنا پر مدد فراہم نہیں کر سکے۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی انگوٹھی ہیلی کاپٹر کے ملبے سے مل گئی۔
آج صدر رجب طیب ایردوان نے کابینہ اجلاس کے بعد ترکیے بھر میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر میں جاں بحق ہونے کی وجہ سے ایک روز یوم سوگ منانے کا اعلان کر دیا-