سعودی عرب: تاریخ میں پہلی دفعہ نہانے والے کپڑوں کا فیشن شو
سعودی عرب میں تاریخ کا پہلا "سوئمویر فیشن شو” کا انعقاد، نہانے والےتالاب کے لیے پہنے جانے والے لباس کے فیشن کا مظاہرہ کیا گیا-
سوشل میڈیا پر لوگ سعودی عرب کی حکومت کو بہت زیادہ تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایک صارف نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ
سعودی عرب کی بے حیائی پر علماء خاموش کیوں ہیں؟
سعودی عرب تیل کی آمدنی کے ساتھ ساتھ دیگر ذرائع سے بھی پیسہ کمانا چاہتا ہے۔محمد بن سلمان کے بادشاہ بننے کے بعد ملک میں سیر و تفریح یعنی ٹورزم کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے دن رات کوششیں کی جا رہی ہیں۔
جس وجہ سے ملک میں رنگ برنگے میوزک شو، لڑکیوں کا مقابلہ حسن، رنگ برنگے چھوٹے پہنے جانے والے لباسوں کی نمائش، اور دیگر بہت سی چیزیں ہو رہی ہیں۔
اس صورتحال کے بارے میں سعودی حکمرانوں سے جن علماء کرام نے بھی اختلاف کیا اس کو حرام قرار دیا، وسیع تر ملکی مفاد میں ان میں سے بیشتر کی گردنیں سعودی حکمرانوں نے اڑا دی ہیں اور آئندہ جو بھی کوئی ایسا کر ے گا اُس کے ساتھ ایسا ہی ہوگا۔
ایمنسٹی کے مطابق اس وقت 300 سے زائد علماء سعودی جیل میں تاریخ کی بد ترین اذیت کا سامنا کر رہے ہیں اور ان کی کوئی شنوائی نہیں ہے۔