‏ اسرائیلی وزیراعظم پھر خطرے میں

‏ اسرائیلی وزیراعظم پھر خطرے میں

‏ اسرائیلی وزیراعظم پھر خطرے میں

ہزاروں اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں جمع اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ۔

ایران اور اسرائیل کی کشیدگی سے پہلے بھی اسرائیل کے دارالحکومت میں اسرائیلی وزیراعظم کے خلاف مظاہرے ہوتے رہے ہیں جس میں اسرائیلی وزیراعظم کو ظالم کا لقب دے کر پکارا گیا اور لوگوں نے جنگ بندی کا مطالبہ کیا جبکہ اب دوبارہ سے عیسائیلی وزیر اعظم کے خلاف مظاہرے شروع ہو چکے ہیں۔

اگر ہم چند ماہ پہلے کے حالات کا بغور جائزہ لیں تو دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر حملے سے پہلے اسرائیل کے اندر اسرائیلی حکومت کے خلاف کثیر تعداد میں مظاہرے ہو رہے تھے جبکہ اسرائیل نے یہ حملہ کر کے ان مظاہروں کو عارضی طور پر بند کروایا کیونکہ اسرائیلی عوام کی رائے کو تبدیل کرنے کے لیے یہ حملہ کیا گیا تھا۔

ایران اسرائیل کشیدگی کو بھی صرف ایک گیم پلان کہا جا رہا ہے جس میں دونوں طرف سے کھلاڑی شامل ہیں۔ایران اسرائیل کشیدگی شروع ہوتے ہی فورا سے اسرائیل کے اندر عارضی طور پر اسرائیلی وزیراعظم کے سپورٹرز میں اضافہ ہوا تھا جبکہ اب پھر سے وہ ختم ہو گیا ہے اور اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف دوبارہ سے مظاہرے شروع ہو چکے ہیں۔

کافی تعداد میں اسرائیلی شہری غزہ اور اسرائیل کی جنگ کے خلاف ہیں اور جو ہلاکتیں غزہ میں اسرائیل کی جانب سے کی گئی ہیں ان کی بھی شدید مذمت کرتے ہیں اسی بنا پر اسرائیلی وزیراعظم کے خلاف اسرائیل میں دوبارہ سے مظاہرے شروع ہو چکے ہیں۔

Share
Share
Share
Share
Share

More News and Articles