وزیراعلی کی زیر صدارت اہم اجلاس گندم کی قیمتوں سمیت کئی اہم فیصلے
گندم کی امدادی قیمت 3900 روپے مقرر
سال 2023-2024 کے لئے گندم کی امدادی قیمت 3900 روپے فی من مقرر کی منظوری دے دی گئی ہے
پنجاب میں سپیشل سپیڈی ٹرائل کورٹ قائم کرنے کی منظوری جو اس حوالے سے سود مند ثابت ہوگا اور کسانوں تک ثمرات کو براہ راست پہنچائے گا
ریپ اور بچوں پر ظلم زیادتی کی مقدمات کا تیز ترین ٹرائل کرکے منطقی انجام تک پہنچا یا جائے گا فوری انصاف فوری سزا کہ کلیے پر عمل درامد کیا جائے گا
ہتک عزت کے قانون میں ترمیم ۔سپیشل کورٹ قائم کرنے پر بریفنگ ہتک عزت کے کسی بھی مرتکب انسان کو سخت اور فوری طور پر سزا دینے کا حکم
منظوری کے لئے جلد پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائےگا امید ہے تمام لوگ اس بل پر دستخط کریں گے اور قانون نافذ کرنے میں مدد کریں گے
ہتک عزت کیس میں 90دن میں ڈگری اور 180 دن میں ٹرائل ختم کرنا ہوگا۔اس سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی زیادتیاں اور کسی بھی انسان کی طرف سے کی گئی زیادتی اور حتی کہ عزت اور کنٹرول کیا جائے گا جس سے معاشرے میں اخلاقیات بہتر ہوں گی
جھوٹ بولنے اور جھوٹے الزامات کے کلچر کو بدلنا ہوگا۔جھوٹ بول کر کسی کی عزت کو کم کرنے کی کوشش کرنا یا اس کے تشخص کو بگاڑنے کی کوشش کو ختم کرنا ہوگا مریم نواز
ہتک عزت نوٹس بڑے اخبارات ، سوشل میڈیا ، کورئیر کے زریعے دیا جاسکے گا۔یہ تیز ترین طریقہ ہوگا جس سے فوری انصاف اور فوری سزا ملنے کا چانس بہت حد تک بڑھے گا
کابینہ نے گندم کی کم ازکم امدادی قیمت مقرر کردی گندم کی کم سے کم امدادی قیمت 3900 روپے فی من مقرر کی گئی ہے
چھوٹے کاشتکار کے مفادات کا تحفظ ہر صورت یقینی بنانا میرا عزم ہے۔ مریم نواز شریف
چھوٹے کاشتکاروں کو زرعی مداخل کے لئے ڈیڑھ لاکھ بلاسود قرضے دیں گے ۔ مریم نواز شریف
پاکستان کی تاریخ کا سب سے بہترین اور تاریخی کسان کارڈ دے رہے ہیں ۔ مریم نواز
گندم خریداری پالیسی 2024-25کی منظوری بھی دی گئی۔جو کسانوں کو کاشتکاری کے معیار اور کاشتکاری کی مقدار کو جانچنے میں مدد دے گا کہ 2025 میں کتنی کاشتکاری کرنی ہے
کابینہ سٹینڈنگ کمیٹی برائے قانونی امور کی تشکیل کی توثیق۔اس حوالے سے مزید ایک ہی اجلاس کی توقع کی جا رہی ہے
الٹر نیٹ ڈس پیوٹ ریزرو لیشن ایکٹ 2019 میں ترامیم کی منظوری
چیرمین ڈرگ کورٹ گوجرانوالہ کو مس کنڈکٹ کی شکایت پر ہٹانے کی منظوری شکایات بہت زیادہ تھیں اس لیے چیئرمین ڈرگ کوٹ گجرانوالہ کو ہٹایا جا رہا ہے
صوبائی وزراء، چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس کے اور سول کے کچھ مزید عہدے دار اور دیگر متعلقہ حکام کی شرکت