Warning: Undefined array key "accepted_args" in /home/u968055054/domains/tddurdu.com/public_html/wp-includes/class-wp-hook.php on line 441
‏پاکستان آرمی کا بنیادی اور سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا KRL-122 ملٹی بیرل راکٹ لانچر. - tddurdu.com

‏پاکستان آرمی کا بنیادی اور سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا KRL-122 ملٹی بیرل راکٹ لانچر.

‏پاکستان آرمی کا بنیادی اور سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا KRL-122 ملٹی بیرل راکٹ لانچر.

‏پاکستان آرمی کا بنیادی اور سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا KRL-122 ملٹی بیرل راکٹ لانچر.

ملٹی بیرل راکٹ لانچر اپنے بھاری راکٹ اور لمبی مار کی وجہ سے توپ خانے کی نسبت زیادہ بہتر ہتھیار سمجھا جاتا ہے۔
کچھ لوگ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ ملٹی بیرل راکٹ لانچر سے کی گئ بمباری ، جنگی طیارے کے ذریعے کی گئ بمباری کے برابر سمجھی جاتی ہے۔

سرد جنگ کے دوران بی ایم-۲۱ سب سے مشہور ملٹی بیرل راکٹ لانچر تھا لیکن سویت یونین پاکستان کو کسی بھی صورت اپنا یہ سسٹم دینے کے لیے تیار نا تھا۔
لہزا پاکستان آرمی نے اسی طرز کا اپنا ملکی ساختہ ملٹی بیرل راکٹ لانچر بنانے کا فیصلہ کیا۔

یہ مشن کہوٹہ ریسرچ لیبارٹری کو دیا گیا جس نے چند سال میں ہی ایک بہترین ملٹی بیرل راکٹ لانچر بنا کر پاک فوج کے حوالے کر دیا جو روس کے بی ایم-۲۱ سے کئ گنا زیادہ بہترین سمجھا جاتا ہے۔

پاکستان کے ادارے POF نے اس راکٹ لانچر میں استعمال ہونے والا "یرموک راکٹ” بنایا جس کی رینج کم ازکم 40کلومٹر تک ہے۔
یاد رہے کہ روس کے بی ایم-۲۱ کے راکٹ کی رینج صرف 20کلومٹر ہے۔

کمال کی بات یہ ہے کہ یرموک راکٹ کو اب گائیڈڈ راکٹ بنایا جا چکا ہے اور اسے سیٹلائٹ گائیڈڈ بنانے کے لیے مزید کام جاری ہے۔

پاکستان کے پاس اس وقت 200 سے زائد KRL-122ملٹی بیرل راکٹ لانچرز موجود ہیں۔

Share
Share
Share
Share
Share

More News and Articles