سیالکوٹ اندورن شہر اور دیہی علاقوں میں آن لائن جوا زور پکڑنے لگا
جؤے کے عادی افراد کمسن لڑکوں کو پیسوں کا جھانسہ دے کر موبائل آئی ڈی لگا کر اپنا دھندا چمکانے میں مصروف ۔ جؤے کی وجہ سے کمسن لڑکے مقروض والدین پریشانیوں میں مبتلا
ابوولید خاں نائب صدر ضلع سیالکوٹ پاکستان انٹرنیشنل میڈیا کونسل آفیشل گروپ
تفصیلات کے مطابق ائی بیٹ اور فلائی نامی ویب سائیٹ پر چوبیس گھنٹے جوا کھیلا جانے لگا ۔جسکی وجہ سے عام دیہاڑی دار طبقہ امیر ھونے کے چکر میں لوٹنے لگا ۔مگر جیز کیش اور ایزی پیسہ ڈیلر منافع کمانے میں مصروف ۔اس ویب سائٹ میں کرکٹ کبڈی ٹینس گھوڑا ریس اور محتلف گیمز پر جؤا لگنے لگا ۔سب سے زیادہ جؤا کرکٹ کی بال ٹو بال یہ مکمل اوور پر لگتا ھے جس میں ایک ٹاکس دیا جاتا ھے جس میں ایک اوور میں 10.15 رن بنانا ھوتا ھے اگر اپ نے اس ٹاس کو اوکے کر دیا تو اپکا 1000 روپیہ جؤا لگ جاے گا اگر ایک اوور میں اتنا رن بن گیا تو اپ تقریباً 5000 جیت جائیں گے ۔اور اگر اپ ھار گے تو اپ 1000 روپیہ ھار جاو گے ۔
یہ جوا سیالکوٹ کے تقریبا بہت سارے سنوکر کلبوں میں کھیلا جاتا ھے ۔اگر پولیس انکو پکڑنا چاھے تو بہت مشکل بات ھے ۔مگر انکو پکڑنے کے لیے فلم سین کی طرح ایک دو سول ڈریس میں بندے ان سنوکر کلب میں ان پر نظر رکھیں تو یہ عام سی بات ھے ۔۔۔
تو جناب اب کھل کر جوا کھیلنا ھو گیا پرانا اب نیا دور ھے اب موبائل پر جؤا کھیلنا شروع ۔
اب سوال یہ اٹھتا ھے کہ ارادے انکے خلاف کاروائی کیسے کرتے ھیں ؟؟