دو شہید بہنیں جولیا اور حور یوسف
دو چھوٹی بہنیں، جولیا اور حور یوسف طیب، اپنے والدین اور درجنوں رشتہ داروں کے ساتھ، پانچ ماہ قبل شمالی غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں المناک طور پر شہید ہوگئی تھی۔
ان کی بوسیدہ لاشیں ملبے تلے دبے رہنے کے پانچ ماہ بعد کل ہی برآمد ہوئیں۔ ان کی المناک موت سے چند گھنٹے قبل ان کی والدہ کی طرف سے کھینچی گئی یہ تصویر ان کی شناخت کا باعث بنی۔
اس تصویر کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اسرائیل اور امریکہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ایک دفعہ دوبارہ سے غزہ کے مظلوم لوگوں کے لیے آواز اٹھانے میں تیزی آئی ہے۔سوشل میڈیا پر جگہ جگہ دوبارہ سے یہ شیئر کیا جا رہا ہے کہ غزہ میں سب سے زیادہ نقصان معصوم بچوں کا ہوا ہے معصوم بچوں کی ہلاکتوں نے پہلے بھی کئی لوگوں کے ضمیر کو جھنجوڑا ہے لیکن پھر بھی اسرائیل نے جنگ بندی نہیں کی۔
سوشل میڈیا پر فلسطین کے معصوم بچوں کی کئی تصاویر وائرل ہوئی ہیں لیکن ان تصاویر نے سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا کر دیا ہے جس کی وجہ اس تصویر کا اس وقت پر کھینچا جانا ہے جب یہ بچیاں بالکل تیار ہو کر بیٹھی تھیں اور چند لمحوں بعد ہی یہ لقمہ اجل بن گئیں۔
سوشل میڈیا پر اس وقت اسرائیل اور امریکی پالیسیز کا خوب مذاق بنایا جا رہا ہے اور امریکہ اور اسرائیل دونوں پر اس وقت خوب تنقید کی جا رہی ہے۔