وزیرِاعلیٰ مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر”سے نو ٹو پلاسٹک مہم کے تناظر میں اہم حکومتی اقدامات
عوام کے لیے پلاسٹک سے پیدا ہونے والی مہلک بیماریوں سے تحفظ کے لیے مہم کا آغاز
5 جون سے غیر قانونی پلاسٹک بیگ کی تیاری، پروڈیکشن، تریسل اور خریدو فروخت پر پابندی کے لیے میکانزم پرسختی سے عملدرامد کے لیے تیاری مکمل
پلاسٹک کا استعمال کینسر اور دیگر مہلک بیماریوں کا موجب، پلاسٹک کا واحد استعمال ماحولیاتی الودگی کو بڑھا رہا ہے۔
"پلاسٹک موت ہے”
5 جون سے پلاسٹک کی غیر قانونی مصنوعات بنانے والی فیکٹریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا جاۓ گا، اس سے قبل بارہا نوٹسز ارسال کیے جاچکے ہیں۔
5 جون سے ہوٹلوں، ریسٹورنٹس اور دیگر فوڈ پوائنٹس پر گاہکوں کو پلاسٹک بیگ میں کھانا دینے پہ سخت پابندی ہوگی۔
خلاف ورزی کرنے والے ہوٹلوں کے خلاف مکمل کریک ڈاؤن ہوگا، مالکان کے خلاف قانونی کارروائی اور بھاری جرمانے ہونگے۔
قانون کے مطابق 75 مائیکرون سے کم حجم کے پولیتھین بیگز کے استعمال اور سنگل یوز پلاسٹک کے برتنوں پر مکمل پابندی یے۔
پلاسٹک کے عدم استعمال پر عوام کے لیے "پلاسٹک موت ہے” کے موضوع پر آگاہی مہم کا آغاز کیا جاۓ گا، پبلک سروس میسجز سوشل میڈیا کے ذریعے وائرل کیے جاٸیں گے۔
شاپنگ مالز، دفاتر بس اسٹینڈز، پارکس، ٹرانسپورٹس، ڈائیوو، میٹرو بسز اور عوامی جگہوں پر پلاسٹک کی پابندی کے حوالے سے تحریری پیغامات چسپاں کیے جاٸیں گے۔
پلاسٹک بیگز کی جگہ کاٹن بیگز یامتبادل ذرائع کی تیاری، پروڈیکشن، خرید و فروخت اور استعمال کو فروغ دیا جاۓ گا۔
پلاسٹک موت ہے اور اسکی زہریلی لہر سے ہم سب کو بچنے کے لیے ملکر کوشش کرنا ہوگی۔
میڈیا کو پلاسٹک موت ہے کی آگاہی مہم میں اپنا حصہ ڈالنے کی درخواست ہے۔
عوام پلاسٹک بیگ خریدتے وقت یاد رکھیں اپنے اور دوسروں کے لیے موت خرید رہے ہیں۔