‏پاکستان آرمی میں میرٹ اور قومی نمائندگی کی ایک اور زندہ مثال- کرنل ڈاکٹر ہیلن میری رابرٹ

‏پاکستان آرمی میں میرٹ اور قومی نمائندگی کی ایک اور زندہ مثال- کرنل ڈاکٹر ہیلن میری رابرٹ

‏پاکستان آرمی میں میرٹ اور قومی نمائندگی کی ایک اور زندہ مثال- کرنل ڈاکٹر ہیلن میری رابرٹ

بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے 11 اگست 1947 کو پہلی دستور ساز اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے فرمایا:

"آپ آزاد ہیں، آپ کا تعلق کسی بھی مذہب، ذات یا عقیدے سے ہو اس کا ریاستی امور سے کوئی تعلق نہیں ہے۔”

ایک اور موقع پر بانی پاکستان نے فرمایا:
” اقلیتوں کو بلاامتیاز ذات پات، رنگ، مذہب یا عقیدہ ہر لحاظ سے پاکستان کا شہری سمجھا جائے گااور انہیں ان کے تمام حقوق اور مراعات اور شہریت کےحقوق حاصل ہوں گے

پاکستان آرمی نے قائد اعظم کے اسی فرمان کو شعار بنایا اور آج پاکستان آرمی میں مذہبی ، لسانی، اور جنسی تفریق سے قطع نظر فیصلے کیے جاتے ہیں

کرنل ڈاکٹر ہیلن میری حال ہی میں پاکستان آرمی میں بریگیڈیر کے عہدے پر ترقی پانے والی پہلی کرسچن خاتون ہیں

کرنل ڈاکٹر ہیلن میری رابرٹ پاکستان آرمی کی میڈیکل کور میں 26 سال سے بطور پیتھالوجسٹ خدمات سرانجام دے رہی ہیں

کرنل ڈاکٹر ہیلن میری پاکستان آرمی میں رہتے ہوئے ملک و قوم کی خدمت کرنے کو ایک اعزاز سمجھتی ہیں

کرنل ڈاکٹر ہیلن میری پاکستان آرمی میں بلا تفریق میرٹ کی زندہ مثال ہیں

کرنل ڈاکٹر ہیلن میری کی ترقی پاکستانی کرسچن کمیونٹی کے لیے امید کی کرن ہے

Share
Share
Share
Share
Share

More News and Articles