پاکستان 2024 کی دنیا کے خوش ترین ممالک کی فہرست میں بھارت سے اوپر
پاکستان 2024 کی دنیا کے خوش ترین ممالک کی فہرست میں بھارت سے اوپر
دنیا کے خوش ترین ممالک کی ہر سال فہرستیں جاری ہوتی ہیں جس میں اس دفعہ پاکستان بھارت سے اوپر ہے۔
فن لینڈ اس دفعہ دنیا کے خوش بہترین ممالک میں پہلے نمبر پر ہے جبکہ امریکہ اس دفعہ دنیا کے پہلے 20 ممالک میں شامل نہیں ہو سکتا اور اس کے ساتھ ساتھ جرمنی بھی پہلے 20 ممالک میں شامل نہیں ہو سکا جرمنی کا نمبر 24واں جبکہ امریکہ کا نمبر 23 واں ہے
یہ فہرست 143 ممالک کے متعلق کے بعد مرتب کی گئی جس میں افغانستان 143 ویں نمبر پر ہے جو کہ لسٹ کا آخری نمبر ہے جبکہ پاکستان انڈیا کی نسبت بہتر جگہ پر ہے۔پاکستان 108 نمبر پر ہے جبکہ انڈیا 126 نمبر پر ہے۔
فہرستوں کو مرتب کرنے کا معیار
خوشی کی درجہ بندی کا تعین افراد کی زندگی کی اطمینان کے خود ساختہ جائزوں سے کیا جاتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ فی کس جی ڈی پی، سماجی مدد، صحت مند زندگی کی توقع، آزادی، سخاوت، اور بدعنوانی کے تصورات۔
2024 میں دنیا کے 20 خوش ترین ممالک
فن لینڈ
ڈنمارک
آئس لینڈ
سویڈن
اسرائیل
نیدرلینڈز
ناروے
لکسمبرگ
سوئٹزرلینڈ
آسٹریلیا
نیوزی لینڈ
کوسٹا ریکا
کویت
آسٹریا
کینیڈا
بیلجیم
آئرلینڈ
چیکیا
لتھوانیا
برطانیہ
یہ فہرست جاری ہونے کے بعد پاکستان اور انڈیا کے سوشل میڈیا پر ایک جنگ چھڑ گئی ہے جس میں پاکستان اور انڈیا کے سوشل میڈیا صارفین آپس میں بحث و مباحثہ اور تکرار کر رہے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ اس موضوع پر بحث کر رہے ہیں کہ ہمیں انٹرنیشنل سروے میں آپ سے بہتر پوزیشن ملی ہے جبکہ انڈیا کے صارفین اس تنقید کو برداشت کر رہے ہیں۔
پاکستان نہ صرف انڈیا سے بلکہ بنگلہ دیش سے بھی بہتر آیا ہے جبکہ افغانستان اس درجے میں آخری نمبر پر ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق انڈیا دنیا کی تیسری بڑی معیشت ہونے کے باوجود بھی پاکستان سے پیچھے اس لیے ہے کہ انڈیا کا وجود اور اس کی آبادی زیادہ ہے جس وجہ سے حکومت کے ثمرات براہ راست عوام یا ساری عوام تک نہیں پہنچ سکتے جبکہ پاکستان کی آبادی کم ہے اور جی ڈی پی ایک بہتر انداز میں چل رہی ہے جس سے حکومت کے ثمرات اور پالیسیز کا اثر عوام تک براہ راست ہوتا ہے۔
انڈیا کی آبادی اس وقت ایک ارب سے ڈیڑھ ارب کے درمیان ہے جبکہ پاکستان کی آبادی 22 کروڑ سے 25 کروڑ کے درمیان ہے۔
خوش ترین ممالک کی فہرستیں ہر سال مرتب ہوتی ہیں ان کی بنیاد ایک سروے پر ہوتی ہے جو کچھ ادارے تمام ممالک کا یا میسر آنے والے ممالک کا سروے کرتے ہیں اس دفعہ اس حوالے سے 140 سے 150 ممالک کو اس فہرست میں شامل کیا گیا۔
اس فہرست میں بنگلہ دیش کا 139 واں نمبر تھا۔بنگلہ دیش کا اس نمبر پر آنے کی وجہ وہاں پر کاروباری حالات میں درپیش مشکلات ہیں کیونکہ گزشتہ سال اور رواں برس بنگلہ دیش میں کاروباری حوالے سے کافی سارے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے۔