‏پاکستان میں حالیہ گرمی کی شدت کی وجہ سے پاکستان کے ایک بڑے طبقے نے درختوں کی اہمیت کو محسوس کرنا شروع کر دیا ہے.

‏پاکستان میں حالیہ گرمی کی شدت کی وجہ سے پاکستان کے ایک بڑے طبقے نے درختوں کی اہمیت کو محسوس کرنا شروع کر دیا ہے.

‏پاکستان میں حالیہ گرمی کی شدت کی وجہ سے پاکستان کے ایک بڑے طبقے نے درختوں کی اہمیت کو محسوس کرنا شروع کر دیا ہے.

از قلم،،،
ابوولید خاں نائب صدر ضلع سیالکوٹ پاکستان انٹرنیشنل میڈیا کونسل آفیشل گروپ

پاکستان میں حالیہ گرمی کی شدت کی وجہ سے پاکستان کے ایک بڑے طبقے نے درختوں کی اہمیت کو محسوس کرنا شروع کر دیا؛؛
لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر کوئی شخص درخت لگانا چاہتا ہے تو وہ کونسا درخت لگائے؟
یہ سوال اس لئے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ پاکستان کے شہروں میں ہر جگہ نظر آنے والے کونوکارپس کے درخت کو ماہرین ماحول دوست قرار نہیں دے رہے. اسی طرح سفیدے کے بارے میں بھی لوگوں کے ذہن میں بہت سے سوالات ہیں.
یہ مضمون اسی تناظر میں اپنے قارئین کے لئے پیش کیا جا رہا ہے تاکہ لوگ درخت لگانے کے حوالے سے رہنمائی حاصل کر سکیں.
یہ مضمون زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے ماہر جنگلات سینئر پروفیسر جناب ڈاکٹر محمد طاہر صدیقی نے تحریر کیا ہے جو گزشتہ برس ایک نجی رسالے میں شائع ہوا تھا.
چیف ایڈیٹر ایگری اخبار: ڈاکٹر شوکت علی، ماہر توسیع زراعت، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد

پاکستان کی آب وہوا کے لئے موزوں درخت کون کون سے ہیں؟

اس مضمون میں پاکستان کے مختلف خطوں کے لئے موزوں درختوں کی الگ الگ تفصیل بیان کی گئی ہے.

جنوبی پنجاب کے لئے کون کون سے درخت موزوں ہیں؟

جنوبی پنجاب کی آب و ہوا زیادہ تر خشک ہے اس لئے یہاں خشک آب و ہوا کو برداشت کرنے والے درخت لگائے جانے چاہئیں۔ خشکی پسند اور خشک سالی برداشت کرنے والے درختوں میں‌ بیری، شریں، سوہانجنا، کیکر، پھلائی، کھجور، ون، جنڈ اور فراش کے درخت قابل ذکر ہیں۔ اسکےساتھ آم کا درخت بھی جنوبی پنجاب کی آب وہوا کے لئے بہت موزوں ہے۔

وسطی پنجاب کے لئے کون کون سے درخت موزوں ہیں؟

وسطی پنجاب میں نہری علاقے زیادہ ہیں اس میں املتاس، شیشم، جامن، توت، سمبل، پیپل، بکاین، ارجن اور لسوڑا لگایا جانا چاہئے۔

شمالی پنجاب کے لئے کون کون سے درخت موزوں ہیں؟

شمالی پنجاب میں کچنار، پھلائی، کیل، اخروٹ، بادام، دیودار، اوک کے درخت لگائے جائیں۔ کھیت میں کم سایہ دار درخت لگائیں انکی جڑیں بڑی نہ ہوں اور وہ زیادہ پانی استعمال نہ کرتے ہوں۔
سفیدہ صرف وہاں لگائیں جہاں زمین خراب ہو یہ سیم و تھور ختم کر سکتا ہے سفیدہ ایک دن میں 25 لیٹر پانی پیتا ہے۔ لہذا جہاں زیر زمین پانی کم ہو اور فصلیں ہوں وہاں سفیدہ نہ لگائیں۔

اسلام آباد اور سطح مرتفع پوٹھوہار کے لئے کون کون سے درخت موزوں ہیں؟

خطہ پوٹھوہار کے لئے موزوں درخت دلو؛ پاپولر، کچنار، بیری اور چنار ہیں۔ زیتون کا درخت بھی یہاں لگایا جا سکتا ہے۔

سندھ کے لئے کون کون سے درخت موزوں ہیں؟

سندھ کے ساحلی علاقوں میں پام ٹری اور کھجور لگانا چاہیے۔
کراچی میں املتاس، برنا، نیم، گلمہور، جامن، پیپل، بینیان، ناریل اور اشوکا لگایا جائے۔ اندرون سندھ میں کیکر، بیری، پھلائی، ون، فراش، سہانجنا اور آسٹریلین کیکر لگاناچاہیے۔
کراچی میں ایک بڑے پیمانے پر کونوکارپس کے درخت لگائے گئے ہیں۔ یہ درخت کراچی کی آب و ہوا سے ہرگز مطابقت نہیں رکھتے۔
یہ درخت شہر میں پولن الرجی کا باعث بن رہے ہیں۔ یہ دوسرے درختوں کی افزائش پر بھی منفی اثر ڈالتے ہیں

بلوچستان کے لئے کون کون سے درخت موزوں ہیں؟

زیارت میں صنوبر کے درخت لگائے جانے چاہئیں۔ زیارت میں صنوبر کا قدیم جنگل بھی موجود ہے۔ زیارت کے علاوہ دیگر بلوچستان خشک پہاڑی علاقہ ہے اس میں ون، کرک، پھلائی، کیر، بڑ، چلغوزہ، پائن، اولیو اور ایکیکا لگایا جانا چاہئیے۔

کے پی کے اور شمالی علاقہ جات کے لئے کون کون سے درخت موزوں ہیں؟

کے پی کے میں شیشم، دیودار، پاپولر، کیکر، ملبری، چنار اور پائن ٹری لگایا جائے.

درخت لگانے کا بہترین وقت کونسا ہے؟

پاکستان میں درخت لگانے کا بہترین وقت فروری مارچ اور اگست ستمبر کے مہینے ہیں.

درخت کیسے لگائیں اور ان کی حفاظت کیسے کریں؟

اگر آپ سکول کالج یا پارک میں درخت لگا رہے ہیں تو درخت ایک قطار میں لگے گیں اور ان کا فاصلہ دس سے پندرہ فٹ ہونا چاہیے۔ گھر میں لگاتے وقت دیوار سے دور لگائیں۔ آپ بنا مالی کے بھی درخت لگا سکتے ہیں. نرسری سے پودا لائیں، زمین میں ڈیڑھ فٹ گہرا گڑھا کھودیں۔ نرسری سے بھل (اورگینک ریت مٹی سے بنی) لائیں گڑھے میں ڈالیں، پودا اگر کمزور ہے تو اس کے ساتھ ایک چھڑی باندھ دیں۔ پودا ہمیشہ صبح یا شام کے وقت لگائیں۔ دوپہر میں نہ لگائیں اس سے پودا سوکھ جاتا ہے۔ پودا لگانے کے بعد اس کو پانی دیں۔ گڑھا نیچا رکھیں تاکہ وہ پانی سے بھر جائے۔ گرمیوں میں ایک دن چھوڑ کر جبکہ سردیوں میں ہفتے میں دو بار پانی دیتے جائیں۔ پودے کے گرد کوئی جڑی بوٹی نظر آئے تو اسکو کھرپے سے نکال دیں۔ اگر پودا مرجھانے لگے تو گھر کی بنی ہوئی کھاد یا یوریا فاسفورس والی کھاد اس میں ڈالیں لیکن بہت زیادہ نہیں ڈالنی. زیادہ کھاد سے بھی پودا سڑ سکتا ہے۔

Share
Share
Share
Share
Share

More News and Articles