نہتا فلسطین
اس وقت فلسطینیوں کا مقابلہ صہونیوں کے مال و دولت سے نہیں ہے بلکہ ان کا مقابلہ ایسی ناجائز ریاست سے ہے جسے پوری مغربی دنیا سپورٹ کر رہی ہے مظلوم فلسطینی اپنی ہی سر زمین سے بے دخل کیے جا رہے ہیں اور طرح طرح کے ظلم و ستم برادشت کر رہے ہیں انہیں صرف روٹی کپڑا مکان نہیں چاہیے ایسی امداد کا بہانہ تو مغرب کئی برسوں سے کرتا چلا آرہا ہے جو دراصل اسرائیل کی پشت پنا کر رہے ہیں اور فلسطینیوں کی امداد کا ڈھونگ کرتے ہیں یہ ممالک اپنا اسلحہ اور ٹیکنالوجی اسرائیل کو دے رہے ہیں جیسے کوئی بندہ اپنے جگر کے ٹکڑے کو خون دیتا ہے اسی طرح مغرب بھی اپنے جگر کے ٹکڑے کو سب دے رہے ہے اور مسلمان 56 ممالک بے ضمیر سب سے زیادہ دولت طاقت اسلحہ رکھنے کے باوجود ہاتھوں میں چوڑیاں پہن کر تماشا دیکھ رہے ہیں مجال ہے کسی نے کھل کر بات ہی کی ہو کہ غلط ہو رہا ہے یا انسانیت کا خون بے دردی سی بہایا جارہا ہے کیوں بولیں گے کہیں ان کا بے لگام ڈیڈی امریکہ ناراض نہ ہوجائے ۔
ایران نے ذاتی دفاع یا کسی بھی صورت میں جوابی کاروائی کی ہے تو اس کا مذاق اڑایا جا رہا ہے اس نے جرات تو کی ہے چاہے اینٹ کا جواب کنکر ہی دیا ہے اور وہ بھی منافقین کو ہضم نہیں ہورہی ۔اگر اتنی ہی تکلیف کا مسئلہ ہے تو آستانہ عالیہ سعودیہ شریف سے ہی ایک آدھ راکٹ چھڑوا دیں یا خود ہی غیرت کھائیں اور کھل کر جواب دیں
ہمارے ایک ریٹائرڈ جرنیل بھی 21 ملکوں کے فوجی دستے کی نمائندگی کر رہے ہیں پتہ نہیں وہ دستہ کس لیے ہے جو ایک اسلامی ملک پر نہیں بلکہ قبلہ اول کی حرمت کا تحفظ کرنے کے لیے کیوں کترا رہا ہے یا سیدھی سی بات وہ دستہ بھی امریکہ کو چاک و چوبند دستے کی سلامی کےلئے رکھا گیا ہے خدارا کچھ ہوش کے ناخن لیں غزہ جل رہا ہے یہ وقت شیعہ سنی یا کسی مسلک کا نہیں بلکہ عالم اسلام کی حرمت اور غیرت کا مسئلہ ہے جاگ جائیں ایک دوسرے کو سپورٹ کریں مغرب کو بتائیں کہ ہم بھی حسینی ہیں کسی یزید کے پیروکار نہیں ہمیشہ دلیر اور جرات مند قومیں ہی اپنے آباؤ اجداد کی پہچان ہوتی ہیں خداوند عالم مظلوم فلسطینیوں کی غیبی مدد فرمائے اور عالم اسلام کو اپنے حقوق و تحفظ کی ہمت و طاقت عطاء فرمائے