مکڑیاں اور کوئلہ کھانے والی لڑکی کا واقعہ
مکڑیاں اور کوئلہ کھانے والی لڑکی کا واقعہ
سولہ سال کی عمر میں، اینیلیز مشیل نے اسکول میں بلیک آؤٹ کرنا شروع کر دیا اور جلد ہی اسے سینے میں تکلیف، الٹیاں، مکڑیاں اور کوئلہ کھانا، اور یہاں تک کہ اپنا پیشاب بھی پینا شروع کر دیا جو اپنے اپ میں ایک نہایت ہی غلیظ اور ناقابل شعور حرکت تھی۔
اینیلیز تو اس کے والدین نے ایک مذہبی سکول میں داخل کروایا تھا جہاں پر وہ اپنے پادری کے زیر نظر رہتی تھیں۔
لیکن حیران کن طور پر 1976 میں اینلیز کی موت واقع ہو گئی۔موت واقع ہونے سے پہلے اینلیز غیر شعوری حرکات کرتی تھی جیسے کہ خود کپ پیشاب کھانا مکڑی کو کھانا الٹیاں کرنا سینے میں تکلیف ہونا ایسے کئی سارے مسائل کا شکار ہو گئی تھی۔
اینیلیز کی جب موت ہوئی تو اس کی موت کا مجرم اس کے والدین اور پادری کو ٹھہرایا گیا۔کیونکہ ڈاکٹروں نے جب پوسٹ مارٹم کیا تو اس میں یہ بات سامنے ائی کہ اینلیز کی موت غذائی قلت کی وجہ سے ہوئی ہے۔
اس واقعے نے ایک فلم کو بھی متاثر کیا ہے جس میں اس واقعے کی اس فلم میں جھلکیاں شامل کی گئی ہیں۔
فلم 2005 میں ریلیز ہوئی جس کا نام دی ایکسورسزم آف ایملی روز ہے۔