ملحدین کے 3 شبہات کا جواب

ملحدین کے 3 شبہات کا جواب
team tdd urdu

ملحدین کے 3 شبہات کا جواب

ملحدین کے 3 شبہات کا جواب

سوال١ : ۔

گدھے کی آواز خدا کو ناپسند ہے،اور سارے مومنین کو بھی بہ سلسلہ اطاعت یہ آواز منحوس و ناگوار لگتی ہے،مگر یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے ،کہ کھوتے کو خلق کس نے کیا ہے؟

گدھے کو قوت شہق( گدھے کے رینکنا) کس نے عطا فرمائ ہے؟کیا گدھے کو بھی اپنی آواز ماپسند ہے؟۔

١جواب:

سب سے پہلے اس ایت مبارکہ سورہ لقمان ایت نمبر 19 سے ثابت نہیں ہوتا کہ اللہ نے کہا ہے کہ گدھے کی اواز مجھے ناپسند ہے۔بلکہ یہ تو حضرت لقمان علیہ السلام اپنے بیٹے کی تربیت کر رہے ہیں۔ان کو بتا رہے ہیں کہ اپنی چال میں اعتدال پسندی رکھو اور اپنی اواز کو گدھے کی اواز جیسا اونچا مت کر لو

۔یا گدھے کی اواز سے تشبیہ دی جا رہی ہے کہ بے جا گلا پھاڑنا اور اونچا اونچا بولنا کوئی اچھی بات نہ ہے۔یعنی اونچا بول کر تکبر کرنا اور اس جیسے باقی مسائل سے بچنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔باقی مجھے نہیں لگتا کہ دنیا میں کوئی گدھے کی اواز کو سریلی اواز کہتا ہے۔یا قوالوں نے گدھے کی اواز سے راگ بنائے ہوں۔گدھے کی اواز کانوں کے لیے سکون نہیں ہے بلکہ شوروغوغا ہے

سوال٢: ۔

لحم خنزیر حرام ہے،بس نص کا حکم ہے،بھئ لگڑ بھگڑ حلال ہے ،تو خنزیر کیون حرام ۔۔؟لگڑبھگڑ کی حلت سنن ترمذی میں آئ ہے،مرزا جہلمی کی ویڈیو موجود ہے،وہاں دیکھیے

٢جواب:

خنزیر کسی بھی دوسرے جانور کی نسبت اپنی خوراک کے ذریعے سب سے زیادہ زہریلے مادے جذب کرتا ہے۔اللہ نے خنزیر کو ایک قسم کا زمین پر خاکروب پیدا کیا ہے۔یہ اپنی اور اپنی ساتھیوں کی گندگی جو زہریلے مادوں سے بھری ہوتی ہے اس کو کھا جاتا ہے یہ خون اور پیپ بھی پیتا ہے۔

ان تمام چیزوں کی بدولت اس کے جسم کے اندر زہریلے مادے پیدا ہوتے ہیں اور اس کے گوشت کی سلوٹیں ان مادوں کو باہر بھی نہیں نکلنے دیتی وہ مادے ہمیشہ اس کے اندر ہی رہ جاتے ہیں۔جو انسانی صحت کے لیے نہایت نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں۔اج جدید سائنس بھی اس چیز کو مان رہی ہے۔

سائنس کہتی ہے کہ خنزیر کا گوشت اگر کچھ کچا رہ جائے تو اس کے استعمال سے ہیپاٹائٹس ای E جگر پر چربی اور جگر کی کینسر بھی ہو سکتی ہے۔سائنس ہی کہتی ہے کہ جب خنزیر مر جاتا ہے دنیا میں موجود تمام جانوروں کی نسبت سب سے زیادہ تیز اس کے جسم میں زہر پھیلتا ہے اور یہ پھول جاتا ہے۔parasites بھی اس کے جسم کا حصہ ہوتے ہیں ایسا ابھی تک کوئی ٹمپریچر نہیں جس پر پک کر یہ مر جائیں اور انسان کے پیٹ میں داخل نہ ہو سکے۔

سائنس اج خنزیر کو کھانے سے روک رہی ہے اسلام نے اج سے 14 صدیوں پہلے روکا۔

باقی لگڑ بگا حرام ہے اور مرزا جہلمی کو اگر حلال لگتا ہے تو وہ اس کو کھا سکتا ہے۔

سوال٣: ۔

بھئ اگر مختصر لباس دعوت زنا دیتا ہے،تو تخلیق انگور پر بھی اس دلیل کو منطبق کیا جاسکتا ہے،انگور/ کھجور اور گڑ سے شراب بنتی ہے،اگر یہ چیزیں نہ ہوتیں تو شراب بھی نہ ہوتی،کیونکہ

وفی الخمر شی لیس فی العنب

٣جواب

پھل فروٹ سے شراب بننے کا دور اب پرانا ہو گیا ہے۔اب تو لوگ الکوحل کا استعمال کرتے ہیں۔لہذا اگر انگور سے اور کھجور نہ بھی ہوتے تو انسان اس نشہ اور چیز تک کسی نہ کسی طریقے سے پہنچ جاتا۔پھر شراب کی حرمت اس لیے ہے کہ یہ نشہ اور ہے اور انسان کو بہکا دیتی ہے۔لہذا یہ قانون بھی بن گیا ہے کہ جو چیز نشہ اور انسان کو بہکا دے گی وہ حرام ہے۔

لہذا انگور سیب اور کھجور فائدے کے لیے پیدا کیے گئے ہیں نہ کہ نقصان کے لیے اب اگر ان کو ایک انسان نقصان کے لیے استعمال کرتا ہے اس میں غلطی انسان کی ہے نہ کہ خدا کی۔ایک انسان اگر اپنے موبائل فون پر فحش مواد دیکھتا ہے تو اس میں قصور موبائل کا نہیں یا انٹرنیٹ کا نہیں اس میں قصور اس انسان کا ہے جو وہاں تک پہنچا ہے۔اب یہ کہنا کہ ایک انسان اس پر فحش مواد دیکھتا ہے لہذا فون اور انٹرنیٹ ہونا ہی نہیں چاہیے۔

بھائی کیوں نہیں ہونا چاہیے ؟ مجھے کاروباری معاملات میں روابط کرنے میں اسانی ہوتی ہے جس کی وجہ انٹرنیٹ اور موبائل فون ہے۔میں اپنا اس میں ڈیٹا سیو کرتا ہوں جس کا سبب موبائل فون اور انٹرنیٹ ہے۔

مزید یہ کہ مجھے اس سے سینکڑوں فوائد حاصل ہیں۔جبکہ ایک یہ کچھ انسان اس پر صرف فحش مواد دیکھتے ہیں۔لہذا جیسے یہ مناسب نہیں کہ فحش مواد دیکھنے والوں کی وجہ سے موبائل فون اور انٹرنیٹ بند کر دیا جائے ایسے ہی یہ مناسب نہیں کہ یہ اعتراض خدا پر کیا جائے کہ اس نے سیب انگور انار اور کھجور کیوں پیدا کیا۔

Share
Share
Share
Share
Share

More News and Articles