مسلہ تقدیر پر تین سوالوں کے جواب
مسلہ تقدیر پر تین سوالوں کے جواب
سوال:
قرآن میں لکھا ہے کہ تم ان کو بتاو یا نہ بتاو برابر ہے یہ ایمان نہیں لائیں گے۔سوال یہ ہے کہ اگر وہ جانتا تھا کہ یہ ایمان نہیں لائیں گے تو پھر کیوں پیدا کیا؟؟؟؟
جواب:
تاکہ سزا کے وقت لوگ سوال نہ اٹھا سکیں۔کہ بغیر امتحان کے سزا کیوں
سوال:
جب پتہ تھا کہ وہ ظلم ہی کریں گے اور اسکے عوض ان کو سزا ہی ملے گی تو پیدا ہی کیوں کیا.
جواب:
تو کیا اپ کو اگر پتہ ہو کہ فلاں شخص ظلم کرے گا تو اپ اس کو اس کا جرم کرنے سے پہلے سزا دو گے یا بعد میں ؟
سوال:
ایک بات سے اسے سمجھیں کہ ہٹلر کے ماں باپ کو یہ علم ہوگیا کہ وہ آگے چل کر ان لوگوں کو ناحق قتل کرے گا تو کیا وہ یہ جانتے ہوئے بھی کہ وہ سدھرے گا نہی تو کیا وہ اسے پیدا ہوتے ہی ختم کرنا پسند نہی کریں گے ؟
جواب:
اگر ہٹلر کے ماں باپ اس کو ایک ایسے جہان میں ملتے یہاں زندگی لامحدود ہوتی اور تمام اختیارات ہٹلر کے ماں باپ کے پاس ہوتے تو ہٹلر یہ اعتراض اور ماں باپ کا ظلم لازما بیان کرتا کہ اپ لوگوں نے مجھے اس عمل کی سزا دی جو میں نے کیا ہی نہیں۔ ہٹلر کے ماں باپ اس کو سمجھاتے کہ ہم جان گئے تھے کہ تم اگے جا کر ظلم کرو گے اس لیے تم کو ہم نے بچپن میں ہی مار ڈالا تو ہٹلر کو اپ مطمئن نہیں کر سکتے کیونکہ نہ تو اسے عین الیقین ہے نہ اس کا اتنا علم ہے کہ وہ بھی جان سکے لہذا اس کو یہ انصاف اور عدل سمجھانے کے لیے لازمی ہے کہ وہ ان تمام معاملات میں سے گزرے