دجال کا راستہ الحاد ہے
دجال کا راستہ الحاد ہے. الحاد کو پھیلایا گیا تاکہ لوگوں میں خدا کا تصور باقی نہ رہے. لیکن جو الحاد کے ماسٹر مائنڈ ہیں وہ اپنے خدا کو مانتے ہیں اور اسکی مانتے بھی ہیں.
انکا خدا ہمارے خدا سے الگ ہے. اور وہ اپنے خدا کے آنے کے لیے راہ ہموار کر رہے ہیں. ابھی تک اسلام کے علاوہ باقی مذاہب کا دم توڑا جا چکا ہے. جب دنیا میں زیادہ تر لوگ خدا کے تصور سے خالی ہو جائیں گے تو انکا خدا آیے گا اور وہ معجزات دکھائیے گا. خدا کے تصور سے خالی اور علم سے انجان لوگ فوراً اسکی خدائی کا اقرار کر لیں گے. انکا خدا دجال ہوگا. ابھی دجال اور الحاد کے لیے سب سے بڑا چیلنج اسلام ہے. باقی ادیان میں وہ دم خم نہیں
رہا اور نہ وہ دلائل می کبھی اتنے مضبوط تھے. جیسے عیسائیت میں عیسائی پہلے ہی تین خداؤوں کے درمیان تقسیم ہیں… خدا، خدا کا بیٹا اور مقدس روح. وہ حضرت عیسٰی کا انتظار کر رہے ہیں. ان میں سے کچھ دجال کو ہی عیسیٰ مان لیں گے اور کچھ اسلام میں داخل ہونگے. یہود آخری دو پیغمبروں کا انکار کرتے ہیں اور وہ بھی اپنے مسیحا کا انتظار کر رہے ہیں. یہ کہ یہود جس مسیحا کا انتظار کر رہے ہیں وہ محمد (ص) کے روپ آکے جا چکا.
اب جو آیے گا وہ دجال ہوگا جسکو وہ مسیحا مانیں گے. اسلام بھی حضرت عیسٰی کا منتظر ہے لیکن اسلام نے ساتھ میں دجال اور عیسیٰ کی واضح نشانیاں بھی بتا دیی ہیں. اسلام کی وحدانیت وہ چیز ہے جو دنیا کو دجال کے فتنے سے بچایے گا.
ملحدین کے ساتھ ساتھ آج مسلمانوں میں جو زندہ اور مرے ہوئے بابوں کو پکارتے ہیں یا خدا کو چھوڑ کر کسی اور کو زمینی خدا بنا بیٹھے ہیں وہ اسلام سے نکل جائیں گے اور دجال کے ساتھ جا ملیں گے. اسلام خالص مسلمانوں پر مشتمل ہوجایے گا. اس وجہ سے اسلام کو کمزور کیا گیا اور مزید کمزور کیا جایے گا. یہاں تک کہ دجال نکلے گا اور وہ اسلام کو چیلنج کرے گا. پھر بازی پلٹے گی. ایک طرف اسلام اور اسلام کے ماننے والے مومنین ہونگے اور دوسری طرف دجال اور دجال کو خدا ماننے والے پیروکار.
تحقیق تحریر مولانا محمد اسلام باجوڑی