Warning: Undefined array key "accepted_args" in /home/u968055054/domains/tddurdu.com/public_html/wp-includes/class-wp-hook.php on line 441
خلا میں 12 ارب سال پرانا تیرتا ہوا پانی دریافت - tddurdu.com

خلا میں 12 ارب سال پرانا تیرتا ہوا پانی دریافت

خلا میں 12 ارب سال پرانا تیرتا ہوا پانی دریافت
خلا میں 12 ارب سال پرانا تیرتا ہوا پانی دریافت

خلا میں 12 ارب سال پرانا تیرتا ہوا پانی دریافت

خلا میں 12 ارب سال پرانا تیرتا ہوا پانی دریافت

سائنس کی دنیا میں بہت بڑی ایجادات میں سے ایک ایجاد اس پانی کی دریافت کو مانا جا رہا ہے کیونکہ خلا میں پانی کو دریافت کر لینا بہت ساری ایسی پہیلیوں کا جواب ہے جو آج تک سائنسدان حل نہیں کر سکے۔

کیونکہ سائنس کے جدید ٹیلیسکوپ اور خورد بین نے کئی ساری کہکشاؤں اور سیاروں ستاروں کو دریافت کر چکی ہیں لیکن ہمیشہ سے سائنس دانوں کی اول توجہ خلا میں موجود پانی ہی رہا ہے تاکہ کہیں پر بھی دوسرے سیارے پر زندگی کو آسان بنایا جا سکے جیسا کہ ابھی مارس کے حوالے سے سائنس تگ دو کر رہی ہے تاکہ وہاں پر زندگی کی آباد کاری کو ممکن بنایا جا سکے۔

پانی کی اس دریافت میں سب سے خاص بات یہ تھی کہ یہ آج تک دریافت ہونے والے پانیوں میں اجسامی لحاظ سے سب سے بڑا ہے یعنی کہ دنیا کے سارے پانی کے جسم سے یہ 140 ٹرلین گنا بڑا ہے۔

یہ پانی آج تک کائنات میں دریافت ہونے والے پانیوں میں سب سے بڑا وجود رکھتا ہے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ پوری کائنات میں کافی ساری جگہوں پر ایسے پانی کے ذخیرے موجود ہیں۔

خلا میں 12 ارب سال پرانا تیرتا ہوا پانی دریافت
خلا میں 12 ارب سال پرانا تیرتا ہوا پانی دریافت

بریڈ فور ٹیم نے پانی کے حوالے سے مزید معلومات حاصل کی اور ان کی یہ معلومات پانی کے وجود کے حوالے سے تھی۔ان معلومات میں یہ بتایا گیا ہے کہ ان پانی کے بخارات سینکڑوں نوری سال کے رقبے میں پھیلے ہوئے ہیں اور ان کا درجہ حرارت نفی 53 سینٹی گریڈ ہے جو کہ خلائی معیارات کے مطابق برعکس ہے یعنی کہ اس کا ٹمپریچر بہت زیادہ ہے۔کیونکہ زمین کے درجہ حرارت میں بھی اتنے سینٹی گریڈ پر قائم مقامات ہیں۔

اس دریافت کو اہم اس لیے بھی مانا جا رہا ہے کیونکہ اس سے پہلے پانی کے ذخیرے دریافت نہیں ہوئے جو اتنا بڑا وجود رکھتے ہوں۔

اس ذخیرے کا زیادہ تر حصہ پانی میں برف کی شکل میں ہے جو منجمد ہے لیکن پھر بھی یہ نہایت ہی اہمیت کی حامل دریافت ہے۔اس دریافت کو خلا کی دریافتوں میں اس صدی کی سب سے بڑی دریافتوں میں ایک مانا جا رہا ہے۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ان دریافتوں کے ساتھ ہی خلائی سائنس ایک نئے دور میں داخل ہو رہی ہے۔سائنس دانوں کو اس دریافت کا ایک لمبے عرصے سے انتظار تھا۔جو کہ اس دریافت کے بعد یہ انتظار مکمل ہوا۔
خلا میں سائنس بہت جدید ہو چکی ہے جس کی ایک مثال یہ دریافت بھی ہے۔

ابھی تک کسی بھی ٹیلیسکوپ سے اس ذخیرے کو نہیں دیکھا جا سکتا لیکن جلد ہی سائنس ایسے ٹیلیسکوپ بنا لے گی جس سے اس ذخیرے کو دیکھا جا سکے گا

 

Share
Share
Share
Share
Share

More News and Articles