ایران کو جواب کئی صورتوں میں دیا جا سکتا ہے:اسرائیلی ذرائع
ایران کا ممکنہ جواب خطے میں اس کے ایجنٹوں کے زریعے یا سائبر حملے کے ذریعے آ سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایران اور اسرائیل کی جاری کشیدگی میں ایک نیا موڑ آیا ہے۔ گزشتہ روز اسرائیل نے امریکہ کو کہا تھا کہ وہ ایران پر جوابی حملہ کرنا چاہتا ہے۔ جس پر امریکہ نے یہ جواب دیا تھا کہ وہ اسرائیل کی اس معاملے میں مدد نہیں کر سکتا۔ کیونکہ اگر امریکہ اسرائیل کی مدد کرتا ہے تو خطے میں کوئی نہ کوئی ملک ایران کی ضرور مدد کرے گا جس سے خطے میں عدم توازن پیدا ہوگا اور خطے کے ماحول پر گہرا اثر پڑے گا۔
اس کے بعد ماہرین کی جانب سے اس معاملے میں گہری دلچسپی لی جا رہی تھی کہ اب اسرائیل ایران کو کس حوالے سے کس مقام پر اور کون سا جواب دیتا ہے۔ جس حوالے سے اسرائیل کے ذرائع کا یہ کہنا ہے کہ اسرائیل اب حملے کی صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے کہ وہ کس طرح کا کس جگہ پر حملہ کرے۔اسرائیلی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل سائبر حملہ بھی کر سکتا ہے اور ایران کے خطے میں موجود ایجنٹس پر بھی حملہ کر سکتا ہے۔ جس میں لبنان حزب اللہ اور ایک دو ممالک اور شامل ہیں۔ اسرائیل ان پر براہ راست حملہ کر کے بھی ایران کو جواب دے سکتا ہے۔