‏ اسرائیل کی جانب سے دمشق میں ایرانی سفارتخانے کو نشانہ بنانا

‏ اسرائیل کی جانب سے دمشق میں ایرانی سفارتخانے کو نشانہ بنانا

‏ اسرائیل کی جانب سے دمشق میں ایرانی سفارتخانے کو نشانہ بنانا

بین الاقوامی قوانین اور ویانا کنونشن کی خلاف ورزیوں کا آخری گھونٹ تھا، صدر رجب طیب ایردوان کا مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر میڈیا سے گفتگو

ترکیہ کے صدر نے اسرائیل پر تنقید کرتے ہوئے اس حوالے سے کہا کہ قوانین کے خلاف ورزی اسرائیل سب سے زیادہ کرتا ہے۔

7 اکتوبر سے اسرائیلی حکومت خطے میں آگ پھیلانے کے لیے اشتعال انگیز اقدامات کر رہی ہے۔یہ ساتھ اقدامات خطے کے لیے جان لیوا ثابت ہوں گے۔
اسرائیل کی جانب سے دمشق میں ایرانی سفارتخانے کو نشانہ بنانا، بین الاقوامی قوانین اور ویانا کنونشن کی خلاف ورزیوں کا آخری گھونٹ تھا۔
چند ممالک کے علاوہ کسی نے بھی اسرائیلی انتظامیہ کی دمشق میں برتی جانے والی بربریت پر ردعمل کا اظہار نہیں کیا، جہاں بین الاقوامی طرز عمل کو پامال کیا گیا۔
مہینوں سے اسرائیل کے جارحانہ رویے پر خاموش رہنے والوں نے ایران کے جوابی ردعمل کی فوراً مذمت میں دوڑیں شروع کردیں۔ تاہم، یہ نیتن یاہو ہے جن کی مغرب کی طرف سے سب سے پہلے مذمت اور سب سے زیادہ مذمت کی جانی چاہیے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اپنی سیاسی زندگی کو طول دینے کے لیے غزہ پر حملہ کیا، 34 ہزاروں معصوم فلسطینیوں کا خون کیا، اب اپنے شہریوں اور خطے کے لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

اسرائیل کی پالیسیوں سے ترکیہ اور خاص کر آس پاس کے ممالک سمیت خطے کے بیشتر ممالک کو شدید تحفظات ہیں۔

Share
Share
Share
Share
Share

More News and Articles