2 لاکھ میں غیر قانونی منی پٹرول پمپ لگائیں اور روزانہ 50 ہزار کمائیں انسانی جانیں خطرے میں

2 لاکھ میں غیر قانونی منی پٹرول پمپ لگائیں اور روزانہ 50 ہزار کمائیں انسانی جانیں خطرے میں

2 لاکھ میں غیر قانونی منی پٹرول پمپ لگائیں اور روزانہ 50 ہزار کمائیں انسانی جانیں خطرے میں

غیر قانونی منی پٹرول پمپوں کے خلاف چند مقامات پر سول ڈیفنس کی حسب معمول کے مطابق کارروائیاں

ڈپٹی کمشنر کے احکامات ہوا آڑا دیے گئے منی پٹرول پمپ مافیا کے سامنے سول ڈیفنس کے بڑے بڑے آفسران بے بس دکھائی دینے لگے

غیرقانونی منی پٹرول پمپوں اور اس مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے چیف سیکرٹری کو جلد خط ارسال

تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ ایک مرتبہ پھر غیر قانونی منی پٹرول پمپوں کی منڈی میں تبدیل ہو گیا ہے اور غیر قانونی طور پر ملاوٹ شدہ جگہ جگہ پٹرول فروخت کرنے والوں کے سرپرست ایک مرتبہ پھر ضلعی حکومت کے محکمہ ماحولیات اور انڈسٹری کے لیبر بن گئے ہیں جنہوں نے غیر قانونی طور پر شہر میں جگہ جگہ غیر قانونی طور پر منی پٹرول پمپ قائم کرا رکھے ہیں سیالکوٹ شہر میں منی پٹرول پمپوں کے نام پر آگ کی بھٹیاں قائم کر کے شہریوں کی زندگیاں خطرے سے دو چار کر دی ہیں

سروے رپورٹ کے مطابق شہر سیالکوٹ میں پٹرول مصنوعات کی ایجنسیاں اور غیر قانونی منی پٹرول پمپ بنانے پر پابندی عائد ہے مگر سول ڈیفنس کے انسپکٹرز نے اپنے سربراہ ضلعی حکومت کے ڈپٹی کمشنر کے احکامات ہوا میں اڑاتے ہوئے منی پٹرول کے مالکان اور سہولتکاروں کو سول ڈیفنس کے انسپکٹرز آپنے زور پر یہ غیر قانونی دھندہ کروا رہے ہیں جو دیکھتے دیکھتے سیالکوٹ میں عروج پا گیا رپورٹ کے مطابق ایسے غیر قانونی منی پٹرولیم کے اڈوں پر زیادہ تر پٹھان اور دوسرے شہروں سے تعلق رکھنے والے افراد ایران سے سمگل شدہ غیر قانونی پٹرول سپلائی کرتے ہیں

جبکہ سرکاری محکموں کے ڈرائیور اور دیگر سرکاری اہلکار بھی ان ایجنسیوں پر سستا پٹرول فروخت کر دیتے ہیں جو مہنگے داموں پر فروخت کرتے ہیں اس لیے غیر قانونی منی پٹرول پمپوں کا دھندہ عروج پکڑتا جا رہا ہے سیالکوٹ کی تقریباً ہر گلی محلوں کے اندر چوکوں والے مقامات پر غیر قانونی طور پر پٹرولیم مصنوعات فروخت کی جا رہی ہیں اور انکے سہولتکاروں نے سول ڈیفنس کے افسران کے ساتھ ملی بھگت کر کے سیالکوٹ میں غیر قانونی دھندہ کروا رہے ہیں اور دوسرے نمبر پر سیالکوٹ کی رہائشی آبادیوں میں تقریباً 500 مقامات پر غیر قانونی منی پٹرول پمپ قائم ہیں

دکانوں میں یہ ایجنسیاں بنا رکھی ہیں جن میں چوری اور ایران سے سمگل شدہ تیل فروخت کیا جارہا ہے شہر میں منی پٹرول پمپس کی شکل میں آگ کی بھٹیاں قائم کر رکھی ہیں جس کی روک تھام کے لئے پابندی عائد ہونے کے باوجود اور ڈپٹی کمشنر کے نوٹس لینے کے باوجود حسب معمول کے مطابق کارروائیاں عمل میں لائی جا چکی ہیں لیکن بدقسمتی سے سول ڈیفنس عملے کی ملی بھگت سے منی پٹرولیم پمپس کا کاروبار پوری دید دلیری سے قائم ہے سیالکوٹ کی عوام کا وزیراعلیٰ پنجاب ، کمشنر گوجرانوالہ سے فی الفور نوٹس لینے کی استدعا کی ہے۔

رپورٹ✍🏼
ابوولید خاں پاکستان انٹرنیشنل میڈیا کونسل آفیشل گروپ نائب صدر ضلع سیالکوٹ 🇵🇰

Share
Share
Share
Share
Share

More News and Articles